Total Pageviews

Thursday, 31 December 2020

Understanding Binary Numbers

We are using the Decimal Numbers in which we have ten digits
0,1,2,3,4,5,6,7,8,9

We can make unlimited numbers by using only these ten digits

here,
 We have used 1,8,5 and 3  digits only to make one thousand eight hundred fifty three. It becomes possible by the place value of the digits. The place value increases by the multiple of 10.

In Binary numbers we have only two digits that is 0 and 1.

So, the place value in binary numbers increases by the multiple of 2

Here the number 11001 in binary is equivalent to the Decimal number 25.

Binary Numbers

Saturday, 26 December 2020

اردو لکھنے میں کی جانے والی 12 غلطیاں۔

#پہلی
اردو کے مرکب الفاظ الگ الگ کر کے لکھنا چاہئیں، کیوں کہ عام طور پر کوئی بھی لفظ لکھتے ہوئے ہر لفظ کے بعد ایک وقفہ (اسپیس) چھوڑا جاتا ہے، اس لیے یہ خود بخود الگ الگ ہوجاتے ہیں۔
دراصل تحریری اردو طویل عرصے تک ’کاتبوں‘ کے سپرد رہی، جو جگہ بچانے کی خاطر اور کچھ اپنی بے علمی کے سبب بہت سے لفظ ملا ملا کر لکھتے رہے۔ جس کی انتہائی شکل ہم ’آجشبکو‘ کی صورت میں دیکھ سکتے ہیں۔ بہت سے ماہرِ لسانیات کی کوششوں سے اب الفاظ الگ الگ کر کے لکھے تو جانے لگے ہیں، لیکن اب بھی بہت سے لوگ انہیں بدستور جوڑ کر لکھ رہے ہیں۔ بات یہ ہے کہ جب یہ اردو کے الگ الگ الفاظ ہیں، تو مرکب الفاظ کی صورت میں جب انہیں ملا کر لکھا جاتا ہے، تو نہ صرف پڑھنا دشوار ہوتا ہے، بلکہ ان کی ’شکل‘ بھی بگڑ جاتی ہے۔
مندرجہ ذیل میں ان الفاظ کی 12 اقسام یا ’طرز‘ الگ الگ کر کے بتائی جا رہی ہیں، جو دو الگ الگ الفاظ ہیں یا ان کی صوتیات کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں الگ الگ کرکے لکھنا ضروری ہے۔
*جب کہ، چوں کہ، چناں چہ، کیوں کہ، حالاں کہ
*کے لیے، اس لیے، اس کو، آپ کو، آپ کی، ان کو، ان کی
*طاقت وَر، دانش وَر، نام وَر
*کام یاب، کم یاب، فتح یاب، صحت یاب
*گم نام، گم شدہ
*خوش گوار، خوش شکل
*الم ناک، وحشت ناک، خوف ناک، *دہشت ناک، کرب ناک
*صحت مند، عقل مند، دانش مند،
*شان دار، جان دار، کاٹ دار،
*اَن مول، اَن جانا، اَن مٹ، اَن دیکھا، اَن چُھوا
*بے وقوف، بے جان، بے کار، بے خیال، بے فکر، بے ہودہ، بے دل، بے شرم، بے نام،
*امرت سر، کتاب چہ
*خوب صورت، خوب سیرت وغیرہ
#دوسری
اردو لکھتے ہوئے ہمیں یک سان آواز مگر مختلف املے کے الفاظ کا خیال رکھنا چاہیے، جیسے کہ ’کے اور کہ، سہی اور صحیح، صدا اور سدا، نذر اور نظر، ہامی اور حامی، سورت اور صورت، معرکہ اور مارکہ، قاری اور کاری، جانا اور جاناں وغیرہ
#تیسری
اردو کا اہم ذخیرہ الفاظ فارسی کے علاوہ عربی کے الفاظ پر بھی مشتمل ہے، جس میں بہت سی تراکیب بھی عربی کی ہیں، ان کو لکھتے ہوئے ان کے املے کا خیال رکھنا چاہیے، جس میں بعض اوقات الف خاموش (سائلنٹ) ہوتا ہے جیسے بالکل، بالخصوص، بالفرض، بالغرض وغیرہ۔ جب کہ کہیں چھوٹی ’ی‘ یا کسی اور لفظ پر کھڑی زبر ہوتی ہے، جو الف کی آواز دیتی ہے، جیسے وزیراعلیٰ، رحمٰن اور اسحٰق وغیرہ، اسی طرح بہت سی عربی تراکیب میں ’ل‘ ساکت ہوتا ہے جیسے ’السلام علیکم‘ اسے ’ل‘ کے بغیر لکھنا فاش غلطی ہے۔
#چوتھی
زیر والے مرکب الفاظ جیسے جانِِ من (نہ کہ جانے من) جانِ جاں (نہ کہ جانے جاں) شانِ کراچی (نہ کہ شانے کراچی) فخرِ پنجاب (نہ کہ فخرے پنجاب) اہلِ محلہ ( نہ کہ اہلے محلہ) وغیرہ کی غلطی بھی درست کرنا ضروری ہے۔
#پانچویں
اپنے جملوں میں مستقبل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ’کر دینا ہے‘ نہیں بلکہ ’کردیں گے‘ لکھنا چاہیے، جیسے اب تم آگئے ہو تو تم بول بول کے میرے سر میں درد کر دو گے (نہ کہ کردینا ہے) اب ٹیچر آگئے ہیں تو تم کتاب کھول کر پڑھنے کی اداکاری شروع کر دو گے (نہ کہ کردینی ہے) لکھنا چاہیے۔
#چھٹی
اردو کے ’مہمل الفاظ‘ میں’ش‘ کا نہیں بلکہ ’و‘ کا استعمال کیا جاتا ہے، جیسے کتاب وتاب، کلاس ولاس، اسکول وسکول، پڑھائی وڑھائی، عادت وادت وغیرہ۔ انہیں کتاب شتاب، کلاس شلاس لکھنا غلط ہے۔
#ساتویں
اردو میں دو زبر یعنی‘ تنوین‘ والے لفظوں کو درست لکھنا چاہیے، اس میں دو زبر مل کر ’ن‘ کی آواز دیتے ہیں جیسے تقریباً، اندازاً، عادتاً، اصلاً، نسلاً، ظاہراً، مزاجاً وغیرہ۔
#آٹھویں
کسی بھی لفظ کے املے میں ’ن‘ اور ’ب‘ جہاں ملتے ہیں وہاں ’م‘ کی آواز آتی ہے، اس کا بالخصوص خیال رکھنا چاہے ’ن‘ اور ’ب‘ ہی لکھا جائے ’م‘ نہ لکھا جائے، جیسے انبار، منبر، انبوہ، انبالہ، استنبول، انبیا، سنبھل، سنبھال، اچنبھا، عنبرین، سنبل وغیرہ
#نویں
اردو کے ان الفاظ کی درستی ملحوظ رکھنا چاہیے جو الف کی آواز دیتے ہیں، لیکن کسی کے آخر میں ’ہ‘ ہے اور کسی کے آخر میں الف۔ انہیں لکھتے ہوئے غلطی کی جائے، تو اس کے معانی میں زمین آسمان کا فرق پیدا ہو جاتا ہے۔ جیسے گلہ اور گلا، پیسہ اور پیسا، زن اور ظن، دانہ اور دانا وغیرہ وغیرہ۔
#دسویں
الف کی آواز پر ختم ہونے والے الفاظ چاہے وہ گول ’ہ‘ پر ختم ہوں یا ’الف‘ پر، انہیں جملے میں استعمال کرتے ہوئے بعض اوقات جملے کی ضرورت کے تحت ’جمع‘ کے طور پر لکھا جاتا ہے، حالاں کہ وہ واحد ہی ہوتے ہیں۔ ایسے میں جملے کا پچھلا حصہ یا اس سے پہلے والا جملہ یہ بتا رہا ہوتا ہے کہ یہ دراصل ’ایک‘ ہی چیز کا ذکر ہے۔ جیسے:
میرے پاس ایک ’بکرا‘ تھا، اس ’بکرے‘ کا رنگ کالا تھا۔
میرے پاس ایک ’چوزا‘ تھا، ’چوزے‘ کے پر بہت خوب صورت تھے۔
ہمارا ’نظریہ‘ امن ہے اور اس ’نظریے‘ کے تحت ہم محبتوں کو پھیلانا چاہتے ہیں۔
جلسے میں ایک پرجوش ’نعرہ‘ لگایا گیا اور اس ’نعرے‘ کے بعد لوگوں میں جوش وخروش پیدا ہوگیا۔ ’ کوا ‘چونچ میں روٹی کا ٹکڑا پکڑا ہوا تھا، جوں ہی ’کوّے‘ سے روٹی کا ٹکڑا چُھوٹا، توں ہی وہ کائیں کائیں کرنے لگا۔
ایک ’کوا‘ پیاسا تھا، اس ’کوے‘ نے پانی کی تلاش میں اڑنا شروع کیا۔
#گیارہویں
انگریزی الفاظ لکھتے ہوئے خیال رکھنا چاہیے کہ جو الفاظ یا اصطلاحات (ٹرمز) رائج ہو چکی ہیں، یا جن کا کوئی ترجمہ نہیں ہے یا ترجمہ ہے تو وہ عام طور پر استعمال نہیں ہوتا، اس لیے انہیں ترجمہ نہ کیا جائے بلکہ انگریزی میں ہی لکھ دیا جائے۔ دوسری بات یہ ہے کہ جن انگریزی الفاظ کو اردو میں لکھا جائے گا، ان کی جمع اردو کی طرز پر بنائی جائے گی، نہ کہ انگریزی کی طرز پر، جیسے اسکول کی اسکولوں، کلاس کی کلاسوں، یونیورسٹی کی یونیورسٹیوں، اسٹاپ کی اسٹاپوں وغیرہ۔ تیسری بات یہ ہے کہ انگریزی کے بہت سے ایسے الفاظ جو ’ایس‘ سے شروع ہوتے ہیں، لیکن ان کے شروع میں ’الف‘ کی آواز ہوتی ہے، انہیں اردو میں لازمی طورپر الف کے ساتھ لکھا جائے گا۔ جیسے اسکول، اسٹاپ، اسٹاف، اسٹیشن، اسمال، اسٹائل، اسٹوری، اسٹار وغیرہ۔ لیکن ایسے الفاظ جو شروع تو ’ایس‘ سے ہوتے ہیں لیکن ان کے شروع میں الف کی آواز نہیں ہے انہیں الف سے نہیں لکھا جائے گا، جیسے سچیویشن، سورس، سینڈیکیٹ، سیمسٹر، سائن اوپسس وغیرہ۔
#بارہویں
ہندوستانی فلموں نے اردو پر جو بھدا اثر ڈالا ہے، ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہاں لفظ ’اپنا‘ کی جگہ میرا بولا جاتا ہے۔ ہمیں اردو لکھتے ہوئے اسے ٹھیک کرنا چاہیے، اس لیے ’میں میرے نہیں‘ بلکہ ’میں اپنے لکھا جائے‘ جیسا کہ میں میرے گھر میں میرے بھائی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ یہ بالکل غلط ہوگا، درست جملہ یوں ہوگا کہ میں اپنے گھر میں اپنے بھائی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا ۔

Friday, 25 December 2020

سردی کی وجہ سے پھٹی ہوئی ایڑیوں کا علاج

ٹھنڈ اورسرد موسم سے سب سے پہلے انسانی جسم متاثرہوتا ہے اور ہاتھوں، پیروں کی جلد کے علاوہ ایڑیاں بھی پھٹ جاتی ہیں جن میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔ بعض اوقات پھٹی ایڑیوں سے خون بھی رستا ہے۔ 

ایڑیوں کو پھٹنے سے بچانے کی احتیاط

 ایسے جوتے پہنیں جو بند ہوں، جن میں ایڑیوں پر ہوا زیادہ نہ لگے

 کارپیٹ اور فرش پر چپل پہن کر چلیں، تاکہ گرد پیروں پہ چپک نہ سکے

 پانی میں زیادہ دیر ننگے پائوں نہ رہیں، اس سے جلد پھٹنے لگتی ہے اور ایڑیاں زخمی ہوجاتی ہیں

کوشش کریں جرابیں زیادہ وقت پہن کر رکھیں تاکہ مٹی اور خشک ہواوں سے ایڑیاں محفوظ رہیں۔
 ننگے پاؤں چلنے سے گریز کریں:
اپنے پیروں کو صاف اور گندگی سے پاک رکھیں۔ باقاعدگی سے مساج کریں۔ اپنی ایڑیوں کے لیے ناریل کا تیل استعمال کریں۔اچھے نتائج کیلیے کریم لگانے کے بعد روئی کے موزے پہنیں
 گلاب واٹر اور گلیسرین:
گلیسرین اور گلاب کا پانی پھٹی ہوئی ایڑیوں کیلیے بہت کار آمد ہے۔ برابر مقدار میں گلاب پانی لیں۔ اور گلیسرین اس میں اچھی طرح مکس کریں۔یہ پھٹی ہوئی ایڑیوں کا بہترین علاج ہے۔گلیسرین ایڑیوں کو نرم کرتی ہےاور گلاب کے پانی میں وٹامن اے موجود ہے۔ اس مرکب کو رات کو سونے سے پہلے لگائیں۔
 کیلا
کیلا اپنی نمی بخش خصوصیات کے لیے مشہور ہے۔ ایک کیلے کا پیسٹ بنا کر پھٹی ایڑیوں پر لگائیں۔اسے 10 سے 15 منٹ تک رہنے دیں۔ پھر پاؤں کو 5 منٹ کیلیے ٹھنڈے پانی میں بھگو دیں۔نرم اور ہموار ایڑیوں کی بحالی کیلیے روزانہ کچھ ہفتوں تک یہ عمل کریں۔
 پیٹرولیم جیلی:
خشک‘کھردری جلد پر پیٹرولیم جیلی کا استعمال کریں۔ پٹرولیم جیلی میں رس لیموں بھی شامل کر سکتے ہیں۔اپنے پیروں کو جرابوں سے ڈھانپیں تا کہ پیٹرولیم جیلی جلد میں جذب ہو سکے۔ یہ آپ کی جلد کو ہموار اور نرم کرے گا۔
 زیتون کا تیل:
زیتون کا تیل پاؤں کےلیے بہت اچھا ہے۔اسے روئی کی مدد سے پیروں پر لگائیں۔ زیتون کے تیل میں لیموں کا رس اور تھوڑی مقدار میں پانی ملا دیں۔بوتل میں یہ سب ڈال دیں۔ایڑیوں کے لیے یہ بہت مفید ہے۔
 سمندر کا نمک:
سمندری نمک پاؤں کے لیے اچھا ہے۔ ٹب میں پانی لیں اور سمندری نمک ڈالیں۔اس میں پاؤں بھگو دیں۔اپنے پاؤں کو اچھی طرح رگڑیں۔ کریم لگائیں بہتر نتائج کیلیے موزے پہنیں۔
 پیروں کو ہائیڈ ریٹڈ رکھیں:
بہت پانی پئیں گرم شاور سے پرہیز کریں کیونکہ وہ جلد کو پانی کی کمی اور خشک بنا سکتے ہیں۔ مائعات کا استعمال آپکو اندر سے بھی ہائیڈریٹ رکھے گا۔
 مردہ جلد کے سیل دور کریں:
اس مقصد کے لیے پاؤں کی صفائی کا خیال رکھیں کسی بھی تیل کے سادہ نمک میں کچھ قطرے ڈالیں۔پیروں پر لگا کر اسکرب کریں۔ یہ مردہ خلیوں کو ختم کر دے گا۔

پھٹی ایڑیوں کا آسان علاج
اس کے علاج کے لئے سب سے اہم بات یہ ہے کہ زیادہ سےزیادہ پانی پئیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی پوری ہوسکے۔
 لیموں کا رس
 پھٹی ایڑیوں کے لئے لیموں سب سے زیادہ مفید چیز ہے۔تھوڑا سا گرم پانی لے کر اس میں لیموں کا رس ملا لیں اور اس محلول میں اپنے پاں کو 10منٹ تک ڈبوکر بیٹھ جائیں۔ لیموں کا رس اور ویزلین کو ملاکر لگانے سے بھی پھٹی ایڑھیاں ٹھیک ہوجائیں گی۔
 پیپل کے پتے
پیپل کے پتے پھٹی ایڑیوں میں بہت فائدے مند ہیں۔ پیپل کے نرم پتوں کا رس لے کر پھٹی ایڑیوں اور سردی سے متاثرہ ہاتھوں پرلگائیں یہ جلد سے سردی کا اثر ختم کرنے کے ساتھ ایڑیوں کو نرم ملائم بناتا ہے۔

ایڑیوں کے پھٹنے کا علاج
دو شلجم چھلکوں سمیت ٹکڑے کر کے کسی بڑی دیگچی میں پانی بھر کر شلجم ڈال کر پانی کو ابالیں۔ شلجم جلدی گل جائیں گے۔ ان کو کسی تسلے میں ڈال کر آدھا چھوٹا چمچ نمک ملا لیں ۔اور اتنا ہی سرسوں کا تیل پانی میں ملا کر پاؤں پانی میں ڈال کر بیٹھ جائیں 
جب پانی ٹھنڈا ہوجائے تو پاؤں صاف کر کے پٹرولیم جیلی لگائیں ۔تین سے چار دنوں میں پاؤں بالکل ٹھیک ہوجائیں گے۔

پھٹی ہوئی ایڑیوں کے لیے
100 ایم ایل سرسوں کا خالص تیل
100 ایم ایل سادہ پانی
پھٹکری باریک پسی ہوئی آدھا چمچ 
پھٹکری کو پانی میں مکس کرکے حل کریں 
پھر تیل مکس کرکے اچھی طرح حل کریں جب تینوں خوب مکس ہوں تو بوتل میں محفوظ رکھیں 
ترکیب استعمال 
پہلے متاثرہ جگہ کو صاف پانی سے دھوکر ہلکا خشک کریں پھر اس مکس تیل کو ہلکہ نیم گرم کرکے صبح و شام اچھی طرح مساج کریں اور جراب پہن لیں۔
چند یوم میں فائدہ ہوگا
ان شاءاللہ ۔

پھٹی ہوئی ایڑیوں کا آسان سا حل
ایڑیوں کو اچھی طرح رگڑ کر صاف کرلیں اور پھر ویزلین لگا کر جرابیں پہن لیں۔
چند دنوں میں بدنما ایڑیاں خوبصورت نرم و ملائم ہو جائیں گی۔

پھٹی ایڑیوں سے نجات
 کینو کے سوکھے ہوئے ایک پاؤ چھلکوں کو اچھی طرح گرائنڈ کرکے سفوف بنالیں،پھر تقریباً آدھا پائو زیتون یا ناریل کا تیل ملاکر پیسٹ بناکے کسی ڈبیا میں رکھ لیں۔ رات اور صُبح کو پائوں دھو کرخشک کریں اوریہ پیسٹ لگاکر موزے پہن لیں، تاکہ پاؤں مٹّی سے محفوظ رہیں۔ ہفتہ بھر استعمال سے ایڑیاں ٹھیک ہوجائیں گی۔

پھٹی ایڑھیوں کے لیے:
 آدھا پاؤ سرسوں کا تیل لے کر فرائی پین میں پکائیں، ساتھ ہی ایک موم بتی کے ٹکڑے کرکے اس میں ڈال دیں اور چمچ چلاتے رہیں۔ جب موم پگھل جائے تو ٹھنڈا ہونے پر ایک بوتل میں محفوظ کرلیں۔ یہ ایک طرح کی ویسلین بن جائے گی۔رات کو سوتے وقت ایڑھیوں پر لگائیں اور موزے پہن لیں۔ صبح اٹھ کر ایڑھیاں دھولیں ، ایڑھیاں چمکدار اور خوبصورت ہوجائیں گی۔

پھٹی ایڑیاں
 ہم اکثر اپنی پھٹی ایڑیوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں تاہم پھٹکری اس حوالے سے بھی اپنا جادوئی کمال دکھاتی ہے- پھٹکری کو اس وقت تک ایک خالی پیالے میں گرم کریں جب تک کہ وہ پگھل کر فوم پھلا نہ بن جائے- اب اس کو ٹھنڈا کریں-اور پیس لیں اب اس میں ناریل کا تیل شامل کریں اور متاثرہ جگہوں پر لگائیں- پھٹی ایڑیاں چند دفعہ کے استعمال سے درست ہو جائیں گی,

پھٹی ایڑیوں کے لئے
شہد کے چھتے سے حاصل کیے ھوئے موم کو کسی برتن میں ڈال کر پگھلا لیں اور اس میں سرسوں کا تیل اتنی مقدار میں ڈالیں کہ نرم مرھم کی صورت اختیار کرلے ۔کسی برتن میں محفوظ کرلیں۔ رات کو سونے سے پہلے متاثرہ جگہ اچھی طرح لگا کر چند منٹ مساج کریں اور صبح کو صابن سے دھولیں ۔چاہے جتنی بھی زیادہ پھٹی ھوں گی تین سے چار دن میں صاف شفاف بچوں جیسی نرم ملائم ھو جائیں گی ۔
مستری مزدور جو سیمنٹ کا کام کرتے ہیں بعض اوقات سیمنٹ ان کے ھاتوں کو خراب اور زخمی کر دیتا ھے ان زخمی پاوں اور ھاتوں کے لیئے ایک رات کا استعمال ھی کافی ھے۔

پھٹی ایڑیوں کا مجرب علاج
شہد دو چمچ
مکھن 50 گرام
دونوں کو مکس کریں رات کو سوتے وقت لگائیں پاؤں میں شاپر چڑھائیں اور جراب پہن لیں صبح اٹھ کر نیم گرم پانی سے دھو لیں اس طرح 3 رات کریں پہلی رات سے تکلیف دور ھوجائے گی انشاءاللہ

پھٹی ایڑیوں کو نرم و ملائم کیجئے
پھٹی ایڑیاں اکثروبیشتر  خواتین کا مسئلہ ہوتی ہیں ، انکو صاف اور نرم و ملائم کرنے کا آزمودہ نسخہ پیش خدمت ہے ۔۔
اجزاء
▪ہلدی ایک چمچ
▪گلیسرین ایک چمچ
▪گلاب عرق آدھ چمچ
 طریقہ استعمال
》تمام اجزاء کو مکس کریں اور پھٹی ایڑیوں پر اس مکسچر کو لگائیں اگر دراڑ ہو تو اس سے بھر دیں۔ تقریباً بیس منٹ تک لگا رہنے دیں۔ پھر پانی سے دھولیں۔

نسخہ پھٹی ایڑیوں اور  شوگر والوں کے زخموں کے لیے۔
ناسور اور پرانے زخم تمام جلدی بیماریاں اور نا ٹھیک ہونے والے زخموں کے لیےمجرب علاج۔
دودھ کو لیموں نچوڑ کر پھاڑ لیں اور کپڑ چھان کرکے اس پانی کو زخموں اور متاثرہ جگہ پر لگائیں ۔ انشااللہ چند دنوں میں بلکل ٹھیک ہو جائے گا...

خون کی کمی دور کرنے کا سب سے آسان نسخہ

تھوڑی سی کشمش لیں اور اسے رات کو ایک کپ پانی میں بھگو دیں صبح کھاکر دودھ پی لیا کریں اور پھر گالوں کی لالی چیک کریں۔ کشمش کو تو آپ نے دیکھا ہی ہوگا جو کہ انگور خشک کرکے بنائی جاتی ہے اور اس کی رنگت گولڈن ، سبزیا سیاہ ہو سکتی ہے۔ یہ مزیدار میوہ عام استعمال کیا جاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر اس کا روز استعمال کیا جائے تو آپ کیا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں ؟ اگر نہیں تو ضرور جان لیں۔

قبض سے نجات۔۔۔۔۔۔۔
فائبر سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ کشمش میں ٹارٹارک ایسڈ بھی شامل ہوتا ہے جو ہلکے جلاب جیسا اثر دکھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق آدھا اونس کشمش روزانہ کا استعمال کرنے والے افراد کا نظام ہاضمہ دوگنا تیزی سے کام کرتا ہے۔

خون کی کمی دور کرے۔۔۔۔۔
کشمش آئرن سے بھرپور میوہ ہے ، جو خون کی کمی دور کرنے کے لیے اہم ترین جز ہے ، کشمش کو آسانی سے دلیہ ، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کرکے کھایا جاسکتا ہے بلکہ ویسے کھانا بھی منہ کا ذائقہ ہی بہتر کرتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کویہ میوہ زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔

بخار سے تحفظ دے۔۔۔۔
کشمش میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس وائرل اور بیکٹیریا سے ہونے والے انفیکشن کے نتیجے میں بخارکے عارضے کا علاج بھی فراہم کرتے ہیں۔

معدے کی تیزابیت ختم کرے۔۔۔
کشمش میں پوٹاشیم اور میگنیشیم ہوتا ہے جو کہ معدے کی تیزابیت میں کمی لاتے ہیں ، معدے میں تیزابیت کی شدت بڑھنے سے جلدی امراض ، جوڑوں کے امراض ، بالوں کے گرنا، امراض قلب اور کینسر تک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

آنکھوں کی صحت بہتر کرے۔۔۔۔۔۔۔

کشمش میں موجود اجزائ: آنکھوں کو مضر فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے تحفظ دیتے ہیں جبکہ عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں کی کمزوری ، موتیا اور بینائی کی کمزوری سے تحفظ ملتا ہے۔ اس میوے میں موجود بیٹاکیروٹین ، وٹامن اے اور کیروٹین بھی بینائی کو بہتر بنانے میں مدددیتے ہیں۔

جسمانی توانائی بڑھائے۔۔۔۔۔۔۔
کاربوہائیڈریٹس اور قدرتی چینی کی بدولت یہ میوہ جسمانی توانائی کے لیے بھی اچھا ذریعہ ہے ، کشمش کا استعمال وٹامنز ، پروٹین اور دیگر غذائی اجزاء کو جسم میں موثر طریقے سے جذب ہونے میں بھی مدددیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باڈی بلڈرز اور ایتھلیٹس کشمش کا استعمال عام کرتے ہیں۔

بے خوابی سے نجات دلائے ۔۔۔۔۔۔۔
میوے میں موجود آئرن بے خوابی یا نیند نہ آنے کے عارضے سے نجات دلانے میں مدددیتا ہے جبکہ نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر ۔۔۔۔۔۔۔
آئرن، پوٹاشیم ، بی وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مدددیتے ہیں ، خاص طور پر پوٹاشیم خون کی شریانوں کے تناؤ کو کم کرتا ہے اور بلڈپریشر کو قدرتی طور پر کم کرتا ہے۔ اسی طرح قدرتی فائبر شریانوں کی اکڑن کو کم کرتا ہے جس سے بھی بلڈپریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔

ہڈیوں کو مضبوط بنائے۔۔۔۔۔
میوے میں موجود کیلشیم ہڈیوں کی صحت کے لیے فائد ہ مند ہے جو ہڈیوں کی مضبوطی برقرار رکھنے میں مدددیتا ہے۔ گردوں کی پتھری کا خطرہ کم کرے : پوٹاشیم سے بھرپور ہونے کی وجہ سے ان کا استعمال معمول بنانا گردوں میں پتھری کا خطرہ کم کرتا ہے...

منہ کی ناخوشگوار مہک سے نجات پائیں


منہ کی بدبو اکثر الٹی سیدھی چیزیں کھانے اور منہ کی صفائی نہ کرنے سے پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے اکثر اوقات لوگوں کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ ہمارے اعتماد کو بھی پست کر دیتی ہے۔

وہ خواتین اور مرد حضرات جو اپنے منہ کی بو کی وجہ سے پریشان ہیں اب انہیں مزید پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ آج ہم آپ کو ایسے طریقے بتائیں گے جن سے منہ کی بدبو آپ کے قریب بھی نہ آسکے گی۔

منہ کی بدبو کو دور کرنے کے لئے چھوٹی الائچی منہ میں رکھ لیا کریں اس سے بدبو دور ہوجاتی ہے۔

عرقِ گلاب میں لیموں نچوڑ کر اس سے غرارے کرنے سے منہ کی بدبو دور ہوجاتی ہے۔

پھولوں کی پتیوں کو دانتوں پر مسلنے سے بھی منہ کی بدبو ختم ہوجاتی ہے۔
سیب کھایا کریں !۔۔کیونکہ سیب قدرتی طور پر منہ کی صفائی کا فریضہ بھی انجام دیتا ہے۔

دار چینی کی چائے منہ اور سانسوں کو مہکائے رکھتی ہے اسی لئے روزانہ ایک کپ دار چینی کی چائے پی لیا کریں۔

دس سے بارہ نیم کے پتوں کو ایک گلاس پانی میں ابال لیں پھر ٹھنڈا ہونے پراس سے غرارا کرلیں اس کے باقائدہ استعمال سے منہ کی بدبو کا نشان بھی باقی نہیں رہتا۔

نیم گرم پانی میں نمک ملا کر غرارے کرنے سے بھی منہ کی بدبو ختم ہوجاتی ہے کیونکہ نمک میں پائے جانے والے عناصر منہ سے مردہ خلیوں کو نکال دیتے ہیں ۔

رات کو منہ صاف کرکے ایک ادرک کا ٹکڑا منہ میں چبائیں اور اس کے رس کو پورے منہ میں گردش دیں اس کے بعد پانی نہ پئیں صبح جب اٹھیں گے تو بو کانام ونشان بھی نہیں ہوگا۔

ان تمام عوامل میں سے کسی ایک پر بھی عمل کرکے منہ کی بدبو سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے اوربدبو جب ختم ہوجائے گی تو یہ یقیناََ آپ کے اعتماد میں بھی سو فیصد اضافے کا باعث بنے گی....

Sunday, 20 December 2020

نشٹھا MH_M1 کے سوالات و جوابات

 MH_M1


1) قومی نصاب کے خاکہ کے لئے مندرجہ ذیل میں سے کون سا بیانات درست ہیں:


مذکورہ بالا سبھی



2) رام ایک طالب علم ہے جس میں بصارت کی خرابی ہے۔ مندرجہ ذیل میں سے کون اس کے لئے واقفیت اور نقل و حرکت کی تربیت کے لئے زیادہ مفید ہوگا؟


اسکول کی عمارت کا نقشہ



3) یہ سب UDL پرنسپل ایکسپیٹی ہیں


طرز عمل کے انتظام کے کثیر وسائل


4) ایک ہی معذوری کے ساتھ دو بچے


کلاس روم میں اساتذہ کے ذریعہ مختلف مداخلت کی ضرورت ہوسکتی ہے

درست جواب یہی ہے لیکن ایپ میں کسی خاص اقدام کی ضرورت نہیں ہے پر درست آرہا ہے



5) افراد کے ساتھ معذوریوں کا ایکٹ ، 2016 (آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ 2016) جامع تعلیم کو ایسے نظام تعلیم کے طور پر بیان کرتا ہے جہاں طالب علم بغیر کسی اختیار کے ہے:


ایک ساتھ سیکھیں اور درس و تدریسی نظام کو مناسب حد تک بہتر بنایا گیا ہے



6) NEP 2020 میں اسکول کی تعلیم کے موجودہ ڈیزائن کو 10 + 2 سے تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔


5 + 3 + 3 + 4



7) مندرجہ ذیل میں سے کون سا بیانات کورس کے لئے درست نہیں ہے


یہ ہندوستان میں مختلف سطحوں پر تعلیم کے ل vision وژن فراہم کرتا ہے



8) ہندوستان میں تعلیم سے متعلق پہلی اور دوسری قومی پالیسیاں سال میں تشکیل دی گئیں:


1968 اور 1986



9) جامع تعلیم کو فروغ دینے کے لئے مندرجہ ذیل میں سے کون سا اہم نہیں ہے:


اساتذہ کی اقتصادی  و معاشی حیثیت



10) بچوں کا مفت اور لازمی تعلیم کا حق (آر ٹی ای) ایکٹ نافذ کیا گیا تھا اور یہ سال میں نافذ ہوا تھا:


سال 2009 میں نافذ کیا گیا اور اپریل 2010 سے نافذ ہوا

Activities

آف لائن ورک شیٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں۔

Class 2 Activity 1

Saturday, 12 December 2020

Nishtha M6 Question Answers

MH_M6

प्रश्न-1  कला समेकित शिक्षा के माध्यम से शिक्षक क्या विकसित कर सकेगे ?

  1.  क अनूलाभव के लिए गतिविधियां
  2.  काला प्रतियोगिता की भावना
  3. अकादमिक परिणाम के लिए परीक्षा के संसाधन
  4. कला आधारित ऐतिहासिक परियोजनाएं

उत्तर –  क अनूलाभव के लिए गतिविधियां

प्रश्न-2 निम्नलिखित में से कौन सी कला प्रदर्शन कला नहीं है ;

  1.  स्वाभिनय
  2.  चित्रकला
  3.  संगीत
  4.  नृत्य

उत्तर –  चित्रकला

प्रश्न-3  कला समेकित गतिविधियां इनमें से किस सिद्धांत पर आधारित है?

  1.  अनुभव आधारित अधिनियम
  2. रट कर याद करना
  3. पाठ्य पुस्तक से नकल करना
  4. सही उत्तर लिखना

 उत्तर – अनुभव आधारित अधिनियम

प्रश्न– 4 समेकित का अर्थ है ?

  1.  विज्ञान के अलावा अन्य विषयो के साथ कला का संयोजन
  2. विभिन्न पाठ्यक्रम क्षेत्रों के शिक्षण के साथ कला का संयोजन
  3. कम से कम एक कला रूप के विषय का गहन ज्ञान
  4. भाषा और सामाजिक आध्यन के साथ कला का संयोजन

उतर – विभिन्न पाठ्यक्रम क्षेत्रों के शिक्षण के साथ कला का संयोजन

प्रश्न -5 कला समेकित शिक्षा की गतिविधियों को वीडियो देखने के बादकौन सी ध्वनियां उंगलियों से बनाई जा सकती हैं?

  1. हवा की ध्वनि
  2. आग की ध्वनि
  3. पानी की ध्वनि
  4. बारिश की ध्वनि

उत्तर – बारिश की ध्वनि

प्रश्न – 6  विशेष जरूरतों वाले बच्चों (CSWN)  को निम्न में से किसके माध्यम से आनंददायी अधिगम में लगाया जा सकता है?

  1. पाठ को याद करवा कर
  2. लिखने का अभ्यास करवा कर
  3. कला समेकित शिक्षा
  4. ऊंची आवाज में पढ़ कर

उत्तर – कला समेकित शिक्षा

प्रश्न-7 कला समेकित शिक्षा में, ‘कला’ को किस संदर्भ में लिया गया है?

  1. शिक्षण- शास्त्र का एक टूल
  2. लोक कला
  3. परंपरागत कला
  4. परीक्षा की एक कला

उत्तर– शिक्षण- शास्त्र का एक टूल

प्रश्न– 8 कला रूपों के एकीकरण के माध्यम सेशिक्षकों द्वारा मूल्यांकन नहीं किया जा सकता है;

  1. संभव नहीं है
  2. केवल एक अवधारणा है
  3. गलत
  4. सही

उत्तर–  गलत

प्रश्न– 9  गणित की विभिन्न अवधारणाऍविज्ञानसामाजिक अध्ययन और भाषा को समेकित अधिगम के ज़रिए प्रभावकारी ढंग से पढ़ाया जा सकता है ;

  1.  सही
  2. गलत
  3. संभव नहीं है
  4. केवल इक अवधारणा है

उत्तर– सही

प्रश्न– 10  समेकित शिक्षा निम्नलखित में से किन क्षेत्रों के विकास में सहायक होती है;

  1. सभी
  2. मनोज्ञात्मक क्षेत्र (Psycho-motor domain)
  3. भावनात्मक क्षेत्र
  4. संज्ञात्मक क्षेत्र

उत्तर- सभी

Nishtha M5 Question Answers

MH_M5

प्रश्न 1–  ई– सामग्री निर्माण के निशुल्क एवं ओपन सोर्स सॉफ्टवेयर/मंच है 

  1. HSP
  2. सभी
  3. स्क्रैच
  4. ऑडेसिटी और ओपनशॉट वीडियो एडिटर

    उत्तर – सभी

प्रश्न 2– निम्नलखित में से कौन का कथन सत्य नहीं है

  1. ओपनशॉट वीडियो एडिटर गॆम्स और एनिमेशन बनाने के लिए फ्री ऑनलाइन प्रोग्रामिंग सॉफ्टवेयर है।
  2. फ्री माइंड और फ्री प्लेन, माइंड मैपिंग के निशुल्क सॉफ्टवेयर है, जिनका इस्तेमाल विचारो और अवधारणाओं की चित्र के माध्यम से प्रस्तुतिकरण के लिए किया जाता है।
  3. गूगल फॉर्म (Google forms), काहुट (kahoot), हॉट पोटैटो (hot potato) और मेंटिमीटर (Mentimeter), आंकलन के लिए ऑनलाइन टूल्स/प्लेटफॉर्म है।
  4. स्टलेरियम, जियोजब्रा, कालजियम और एवोगड्रो विषय विशेष निशुल्क और ओपन सोर्स सॉफ्टवेयर है।

     उत्तर- ओपनशॉट वीडियो एडिटर गॆम्स और एनिमेशन बनाने के लिए फ्री ऑनलाइन प्रोग्रामिंग सॉफ्टवेयर है।

प्रश्न  3– – पाठशाला है.

  1. हर समय और हर जगह पर निशुल्क उपलब्ध
  2. सभी
  3. सभी शैक्षिक ई- संस्थानों जैसे; पाठयपुस्तक, ऑडियो,  पत्र- पत्रिका अन्य प्रिंट और नॉन- प्रिंट किस्म के शैक्षिक ई- संस्थानो का प्रदर्शन और प्रसार
  4. एक वेब पोर्टल या मोबाईल एप जो छात्रों, शिक्षकों, माता – पिता और शोधकर्ता के लिए शैक्षिक संस्थान उपलब्ध कराता है।

    उत्तर – सभी

प्रश्न 4– एक फ्री और ओपन सोर्स सॉफ्टवेयर है

  1. कोई भी नहीं
  2. जिसे कॉपीराइट धारक से पुन: उपयोग और पुनर्वितरण की अनुमति की आवश्यक होती है
  3. स्वामित्व (proprietary) वाले सॉफ्टवेयर
  4. जिसे उपयोग करने के लिए लाइसेंस की आवश्यकता होती है।

    उत्तर – कोई भी नहीं

प्रश्न 5– आईसीटी समेकित शिक्षण के लिए विषय– वस्तु विश्लेषण की क्या आवश्यकता है।

  1. आईसीटी उपकरणों का उपयोग करके कक्षा में विभिन्न गतिविधियों का आयोजन।
  2. विभिन्न आईसीटी उपकरणों का उपयोग करके शिक्षण दृष्टिकोण या विधियों कि योजना
  3. सीखने के परिणामों को प्राप्त करने और उनका आंकलन करने के लिए उन अवधारणाओं पर जोर दें, जहा आईसीटी को एकीकृत किया जा सकता है,
  4. सभी

उत्तर – सभी

प्रश्न 6– ओपन एजुकेशनल रिसोर्स (OER) है

  1. यह पूर्ण पाठ्यक्रम, पाठ्यक्रम सामग्री, मॉड्यूल, पाठयपुस्तक, स्ट्रीमिंग वीडियो, सॉफ्टवेयर, और कोई भी अन्य उपकरण, सामग्री या तकनीक का samaveshthai को ज्ञान के अभिगमन में मदद करता है
  2. NROER सुलभ स्कूल विषय अवधारणा आधारित एक पुस्तकालय है जिसमे ऑडियो, वीडियो, सीखने कि वस्तुएं, चित्र, प्रश्न बैंक, गतिविधियां/प्रस्तुतियां है , जिन्हें डाउनलोड और साझा किया का सकता है और टिप्पणी की जा सकती है।
  3. अधिगम, शिक्षण और मू्यांकन के लिए उपयोगी स्वतंत्ररूप से उपलब्ध खुलेआम लाइसेंस प्राप्त सामग्री और मीडिया
  4. सभी

उत्तर – सभी

प्रश्न 7– ई – सामग्री है

  1. सूचना को की इलेक्ट्रॉनिक उपकारणों, कंप्यूटर/संगणक जाल – तंत्र इंटरनेट द्वारा उपलब्ध कराई जाए
  2. ररिपॉजिटरी और वेब पोर्टल जैसे NROER , ई- पाठशाला , साक्षात, ओलाब आदि से प्राप्त सामग्री
  3. डिजिटल टेक्स्ट, चित्र, ऑडियो, वीडियो, एनिमेशन, इंटरैक्टिव और सिमुलेशन के रूप में सामग्री।
  4. सभी

उत्तर – सभी

प्रश्न  8– आईसीटी कैसे अधिनियमशिक्षण और मूल्यांकन में सहयोग देता है ?

  1. श्रव्य- दृश्य सहित ज्ञानेन्द्रिय ग्रहणशील रणनीति प्रदान करता है जिससे अधिगम की वृद्धि होती है।
  2. स्वयं निर्धारित गति से अधिगम और अवधारणा निर्माण को प्रोत्साहित करता है।
  3. अधिगम के साधनों को कहीं और कभी भी अधिगम का अवसर प्रदान करता है।
  4. सभी

उत्तर – सभी

प्रश्न 9– अधिगम एवम् शिक्षण के लिए आई सी टी क्यों महत्वपर्ण हैं?

  1. गुणवत्ता में सुधार के लिए
  2. शिक्षण को प्रभावी बनाने के लिये
  3. सभी
  4. पारंपरिक विधि में बदलाव के लिए

उत्तर- सभी

प्रश्न 10–  आई सी टी संबंधित नहीं है ?

  1. कल्पना (imagine)
  2. प्राप्त करना (receive)
  3. पुन: प्राप्ति (retrieve)
  4. सृजन (creation)

उत्तर – कल्पना (imagine)

Nishtha M4 Question Answers

MH_MH4

प्रश्न निम्नलिखित  में से कौन सा वाक्य सही है?

  1. लड़के लड़कियों से अधिक मेहनती होते है। 
  2. महिलाओ का स्थान घर है।
  3. लड़के और लड़कियों से बराबरी का व्यवहार करना चाहिए।
  4. लड़कियों को स्कूल नहीं भेजना चाहिए वह शादी के लिए बनी है।

उत्तर-  लड़के और लड़कियों से बराबरी का व्यवहार करना चाहिए।

प्रश्न – जेंडर के बारे में निम्नलिखित में से  क्या सही नहीं है ?

  1. जेंडर महिलाओं, पुरुषो और ट्रांसजेंडर के बीच एक सामाजिक रूप से निर्मित अंतर है। 
  2. जेंडर  महिलाओं, पुरुषो और ट्रांसजेंडर के बीच जैविक अंतर को दर्शता है।
  3. जेंडर सम्बन्ध समय के साथ और लोगो के विभिन्न समूहों के बीच भिन्न होते है।
  4. कोई भी नहीं।  

उत्तर – जेंडर  महिलाओं, पुरुषो और ट्रांसजेंडर के बीच जैविक अंतर को दर्शता है।

प्रश्न-  निम्नलिखित में से कौन सा कथन लड़को/पुरुषो के बारे में इक जेंडर स्टीरियोटाइप नहीं है?

  1. लड़को/ पुरुषो को रोना नहीं चाहिए।
  2. लड़के/पुरुष बच्चे पैदा करने के साथ साथ खाना भी बना सकते है
  3. लड़के / पुरुष बेहतर चालक होते है। 
  4. लड़का / पुरुष परिवार के पालनकर्ता है। 

उत्तर-     लड़के/पुरुष बच्चे पैदा करने के साथ साथ खाना भी बना सकते है

प्रश्न-  निम्नलिखित में से कौन सा गुण लड़को और लड़कियों दोनों के लिए सही है?

  1. स्वतंत्र
  2. मेहनती
  3. सभी
  4. भावुक

उत्तर –   सभी

प्रश्न – क्यायह कथन सही है ‘ राजनीति में सत्ता और अधिकार के पदों को संभालने में पुरुष की तुलना में महिलाएं काम सक्षम है ? 

  1. नहीं, वे सत्ता और अधिकार के पदों को संभालने में पुरुषों की तरह ही सक्षम है।
  2. हां। महिलाएं घर के काम करने के अधिक अनुकूल हैं।
  3. हां। महिलाओं को जैविक रूप से कमजोर यौन (सेक्स) माना जाता है।
  4. हां, वे भावात्मक रूप से कमजोर हैं और निर्णय लेने में सक्षम नहीं हैं।

उत्तर – नहीं, वे सत्ता और अधिकार के पदों को संभालने में पुरुषों की तरह ही सक्षम है।

प्रश्न – निम्नलिखित में से कौन सा कथन जेंडर मिथक नहीं हैपहचानें

  1. लडको और लड़कियों के बीच जैविक अंतर उनकी संज्ञानात्मक क्षमताओं से संबंधित नहीं है।
  2. लड़के तर्कशील होते है और लड़कियां तर्कहीन होती है ।
  3. लड़के के लिए विज्ञान और तकनीक है।
  4. मेंस्ट्रुएशन के दौरान लड़कियों को रसोई में प्रवेश नहीं करना चाहिए।

उत्तर – लडको और लड़कियों के बीच जैविक अंतर उनकी संज्ञानात्मक क्षमताओं से संबंधित नहीं है।

प्रश्न– निम्नलिखित में से कौन सा कार्य लिंग भेद को नहीं दर्शाता है?

  1. परिवार की रोटी कमाने वाला होने के कारण रोहित अपने परिवार के लिए सभी फैसले लेता है।
  2. शारदा अपना ज्यादातर समय रसोई में खाना बनाने में बिताती है।
  3. शेफाली पर्वतारोही बनने के लिए प्रशिक्षण के रही है।
  4. बंटी और उसके दोस्त आमतौर पर टॉय कार और टॉय गन के साथ खेलते हैं।

उत्तर –  शेफाली पर्वतारोही बनने के लिए प्रशिक्षण के रही हैं।

प्रश्न – पुरुषत्व और स्त्रीत्व को संदर्भित करता है

  1. पितृसत्तात्मक
  2. यौन ( सेक्स)
  3. जेंडर
  4. लिंगभेद

उत्तर – जेंडर

प्रश्न – जेंडर और यौन( सेक्स) के बीच आवश्यक अंतर क्या है ?

  1. यौन ( सेक्स) एक जैविक अंतर है जबकि जेंडर पुरुषों और महिलाओं के बीच एक सामाजिक रूप से निर्धारित अंतर है।
  2. जेंडर एक जैविक अंतर है जबकि यौन (सेक्स) पुरुषों और महिलाओं के बीच सामाजिक रूप से निर्धारित अंतर है।
  3. जेंडर और यौन (सेक्स) में कोई अंतर नहीं है।
  4. कोई भी नहीं।

उत्तर – यौन ( सेक्स) एक जैविक अंतर है जबकि जेंडर पुरुषों और महिलाओं के बीच एक सामाजिक रूप से निर्धारित अंतर है।

प्रश्न– निम्नलिखित में से कौन सा कथन लड़कियों/महिलाओं के बारे में स्टरिओटाइप नहीं है?
  1. लड़कियों/ महिलाओं को पतली और सुंदर होना चाहिए।
  2. लड़कियां/ महिलाएं खराब निर्णय लेने वाली होती है।
  3. लड़कियां/ महिलाएं बातूनी होती है।
  4. लड़कियों/ महिलाओं के पास नेतृत्व कौशल है और वे किसी भी पेशे में उत्कृष्टता प्राप्त कर सकती है।

उत्तर – लड़कियों/ महिलाओं के पास नेतृत्व कौशल है और वे किसी भी पेशे में उत्कृष्टता प्राप्त कर सकती है।

Nishtha MH_M5 Answers

Thursday, 10 December 2020

Nishtha MH_M2 Question Answers

MH_M2


Question - Which of the following is not a characteristic of an effective assistant?


Help in decision making

Facilitating behavior change

Facilitate understanding of feelings

Solving problems for the individual


Answer: Solving problems for the individual


Question Which of the following are characteristics of a sensitive teacher?


Being hurt by critics and ratings

Be self conscious

Being able to monitor yourself and others at all times

To suit the needs and problems of the students


Answer: To suit the needs and problems of the students


Question - Teachers need to promote positivity in the classroom environment for students so that students can experience:


Safe and accepted

Protected and uncertain

Separate and viewable

Secluded and alert


Answer: Safe and Accepted


Question - The ability / competence to be able to see situations from another person's perspective is known as:


Know the point of view

Deal with liquor

Reality testing

Sympathetic behavior


Answer: Know the perspective


Question - A teacher can depict / show the quality of sensitivity:


Being aware of the feelings and thoughts of others

Taking the opinion of others

Expressing ideas and integrating others

Ability to work with others


Answer: Being aware of the feelings and thoughts of others


Question - Is there a corresponding feeling?


Feeling and thinking like someone else

Reason with yourself and others

Understanding yourself

Feel sorry for others


Answer: Feeling and thinking like someone else


Question - In case of drunkenness among a group of children, which tactic would you use as a teacher:


Will leave the matter to resolve on its own

Will inform the school principal about the case

Use your authority and the issue will decide

Will make it easier for children to communicate


Answer: Will make it easier for children to communicate


Question - The qualities and skills of teachers to promote health environment in schools / classrooms are as follows


Sensitivity and care

Sensitivity and apprehension

Sensitivity and control

Sympathy and care


Answer: sensitivity and care


Question - In order to have attentive listening skills, a teacher needs to pay attention to the following of students:


Non verbal

 Behavior and actions

All

oral expression


Answer: All


Question - Teachers can communicate real concern and interest to students:


Eye contact

Always giving them their way

Questioning their actions

Giving them priority in activities


Answer: Eye contact

Nishtha MH_M1 Question Answers

 MH_M1


1) Which one of the following statements is correct for the outline of the National Curriculum:


All



2) Ram is a student with visual impairment. Which of the following would be most useful for orientation and mobility training for him?


School building map



3) All these UDL principals are EXCEPT


Many tools of behavior management


4) two children with the same disability


Different interventions may be required by the teacher in the classroom



5) The Persons with Disabilities Act, 2016 (RPWD Act 2016) defines inclusive education as a system of education where the student is without options:


Learn together and the teaching and learning system is suitably optimized



6) NEP 2020 proposes to replace the existing design of school education with 10 + 2:


5 + 3 + 3 + 4



7) Which of the following statements is not valid for the course


It provides vision for education at various levels in India



8) The first and second national policies on education in India were formulated in the year:


1968 and 1986



9) Which of the following is not important for promoting inclusive education:


Socio-economic status of teacher



10) The Right of Children to Free and Compulsory Education (RTE) Act was enacted and came into force in the year:


Enacted in the year 2009 and came into force from April 2010

Nishtha MH_M3 Question Answers MH3

MH3


Question - Where is the domestic violence mainly?


In a poor family

In noble family

both of the above

None of these


Answer: Both of the above


Question - recognize this posture


Bhujangasana

Shalabhasan

Dhanurasan

Makarasan


Answer: Bhujangasana


Question - All feelings ——–


Should be expressed

Must be suppressed

Must hide good feelings and express bad feelings

Must hide bad feelings and express good feelings


Answer: Should be expressed


Question - In which posture the arms are pulled upwards?


Hastottanasana

Shalabhasan

Dhanurasan

Makarasan


Answer: Hastottanasana


Question - What is meant by a balanced diet?


Incorporation of protein, carbohydrates, fats, vitamins in proper proportion

Incorporation of fats and carbohydrates

vitamins and minerals

Fats and carbohydrates


Answer: Incorporation of protein, carbohydrates, fats, vitamins in proper proportion


Question - What does not come in school safety and hygiene?


Drinking water and earthquake

Inadequate sanitation facilities and road safety

Invasion of premises by snakes and any other insects, no broken boundary

None of these


Answer: None of these


Question - What does not come in physical health?


work out

Yoga

Watch exercise on tv

Domestic physical activities


Answer: Watching exercise on TV


Question - Which of the following statements is true?


Changes in our body are natural, normal and healthy

All changes happen between children at the same time

Physical changes always precede mental-social changes.

Children never feel stressed


Answer: Changes in our body are natural, normal and health.


Question - Which cannot be consolidated in Physical Education?


Science and Social Sciences only

Linguistics only

Additional course activities

All


Answer: All


Question - What is involved in the safe use of internet, gadgets and media?


Cyber ​​bullying / bullying

Sharing personal details with strangers

Not sharing personal details on social media

Regularly updating personal status on social media


Answer: Not sharing personal details on social media

Wednesday, 2 December 2020

تقسیم ‏کی ‏فہمائش

کتاب پڑھنے کے لیے کلک کریں

تقسیم ‏کی ‏فہمائش

جمع ‏کی ‏فہمائش

کتاب پڑھنے کے لیے کلک کریں

جمع ‏کی ‏فہمائش

اعداد ‏کی ‏قسمیں

کتاب پڑھنے کے لیے کلک کریں

اعداد ‏کی ‏قسمیں

کسروں ‏کی ‏فہمائش

کتاب پڑھنے کے لیے کلک کریں

کسروں ‏کی ‏فہمائش

کسروں ‏پر ‏عمل

کتاب پڑھنے کے لیے کلک کریں

کسروں ‏پر ‏عمل

کیلنڈر ‏کا ‏حساب

کتاب پڑھنے کے لیے کلک کریں

کیلنڈر ‏کا ‏حساب

گھڑی ‏میں ‏زاویہ

اس کتاب کو پڑھنے کے لیے کلک کریں

م ‏ع ‏ا ‏اور ‏م ‏ذ ‏ا ‏

اس کتاب کو پڑھنے کے لیے کلک کریں

۔م ‏ع ‏ا ‏اور ‏م ‏ذ ‏ا

مربع اور جذرالمربع

 اس کتاب کو پڑھنے کے لیے ذیل کی لنک پر جائیے

مربع ‏اور ‏جذرالمربع

Monday, 30 November 2020

Nishtha MH_M3 Question Answers

निष्ठा प्रशिक्षण मॉड्यूल 3
MH3

प्रश्न – मुख्यतः घरेलु हिंसा कहाँ होती है?

गरीब परिवार में
कुलीन परिवार में
ऊपर के दोनों
इनमे से कोई नहीं

उत्तर : ऊपर के दोनों

प्रश्न – इस आसन को पहचाने

भुजंगासन
शलभासन
धनुरासन
मकरासन

उत्तर : भुजंगासन

प्रश्न – सभी भावनाएं ——–

व्यक्त की जानी चाहिए
दबा दी जाने चाहिए
अच्छे भाव छुपाने एवं बुरे भाव व्यक्त करने चाहिए
बुरे भाव छुपाने एवं अच्छे भाव व्यक्त करने चाहिए

उत्तर : व्यक्त की जानी चाहिए

प्रश्न – किस आसन में बाहें ऊपर की और खींची होती हैं?

हस्तोत्तानासन
शलभासन
धनुरासन
मकरासन

उत्तर : हस्तोत्तानासन

प्रश्न – संतुलित आहार से क्या तात्पर्य है ?

उचित अनुपात में प्रोटीन,कर्बोहाईड्रेड, वसा, विटामिन का समावेश
वसा और कर्बोहाईड्रेड का समावेश
विटामिन और खनिज
वसा और कर्बोहाईड्रेड

उत्तर: उचित अनुपात में प्रोटीन,कार्बोहाइड्रेट,वसा,विटामिन का समावेश

प्रश्न – स्कूल सुरक्षा और स्वच्छता में क्या नहीं आता है ?

पीने का पानी और भूकंप
अपर्याप्त स्वच्छता सुविधाएँ और सड़क सुरक्षा
साँपों और किसी भी अन्य कीटों द्वरा परिसर पर आक्रमण, टूटी हुई कोई बाउंड्री नहीं होना
इनमे से कोई नहीं

उत्तर : इनमे से कोई नहीं

प्रश्न – शारीरिक स्वास्थ्य में क्या नहीं आता ?

व्यायाम
योग
टीवी पर व्यायाम देखना
घरेलु शारीरिक गतिविधियाँ

उत्तर : टीवी पर व्यायाम देखना

प्रश्न – निम्नलिखित में कौन सा कथन सत्य है ?

हमारे शरीर में परिवर्तन प्राकृतिक, सामान्य और स्वस्थ्य होते हैं
बच्चों के बीच सभी परिवर्तन एक ही समय में होते हैं
शारीरिक परिवर्तन हमेशा मानसिक – सामाजिक परिवर्तनों से पहले होते हैं
बच्चे कभी तनाव महसूस नहीं करते

उत्तर: हमारे शरीर में परिवर्तन प्राकृतिक, सामान्य और स्वास्थ्य होते हैं

प्रश्न – शारीरिक शिक्षा में किन का समेकन नहीं किया जा सकता है ?

केवल विज्ञानं और सामाजिक विज्ञानं
केवल भाषा विज्ञानं
अतिरिक्त पाठ्यक्रम गतिविधियाँ
सभी

उत्तर : सभी

प्रश्न – इन्टरनेट, गैजेट्स और मीडिया के सुरक्षित उपयोग में क्या – क्या शामिल है ?

साइबर बदमाशी/बुलिंग
अजनबियों के साथ व्यक्तिगत विवरण साझा करना
सोशल मीडिया पर व्यक्तिगत विवरण साझा नहीं करना
सोशल मीडिया पर व्यक्तिगत स्थिति को नियमित रोप से अपडेट करना

उतर: सोशल मीडिया पर व्यक्तिगत विवरण साझा नहीं करना

Nishtha MH_M2 Question Answers

निष्ठा प्रशिक्षण मॉड्यूल 2

प्रश्न – इनमे से कौन एक प्रभावी सहायक की विशेषता नहीं है?

निर्णय लेने में मदद करना
व्यवहार परिवर्तन को सुकर बनाना
भावनाओं की समझने को सुकर बनाना
व्यक्ति के लिए समस्याओं का समाधान करना

उत्तर : व्यक्ति के लिए समस्याओं का समाधान करना

प्रश्न निम्नलिखित में से कौन सा सवेंदनशील शिक्षक की विशेषताएँ हैं ?

आलोचक और मूल्यांकन से आहत होना
स्वयं की आवश्यकताओं के प्रति सचेत रहना
हर समय स्वयं और दूसरों की निगरानी करने में सक्षम होना
छात्रों की आवश्यकताओं और समस्याओं के अनुरूप होना

उत्तर : छात्रों की आवश्यकताओं और समस्याओं के अनुरूप होना

प्रश्न – छात्रों के लिए शिक्षकों को कक्षा के वातावरण में सकारात्मकता को बढ़ावा देने की आवश्यकता है ताकि छात्र अनुभव कर सकें :

सुरक्षित और स्वीकृत
संरक्षित और अनिश्चित
अलग और देखने योग्य
एकांत और सतर्क

उत्तर : सुरक्षित और स्वीकृत

प्रश्न – किसी अन्य व्यक्ति के दृष्टिकोण से स्थितियों को देखने में सक्षम होने की योग्यता/दक्षता को निम्न रूप में जाना जाता है :

दृष्टिकोण जानना
द्रंद से निपटना
वास्तविकता परिक्षण
सहानुभूतिपूर्ण व्यवहार

उत्तर : दृष्टिकोण जानना

प्रश्न – एक शिक्षक संवेदनशीलता के गुण को चित्रित /दर्शा सकता है:

दूसरों की भावनाओं और विचारों से अवगत होकर
दूसरों की राय लेकर
विचारों को व्यक्त और दूसरों को समग्र करना
दूसरों के साथ काम करने की क्षमता होना

उत्तर : दूसरों की भावनाओं और विचारों से अवगत होकर

प्रश्न – तदनुभूति है ?

किसी और की तरह महसूस करना और सोचना
अपने और दूसरों से तर्क करना
अपने स्वयं को समझना
दूसरों के लिए खेद महसूस करना

उत्तर : किसी और की तरह महसूस करना और सोचना

प्रश्न – बच्चों के समूह के बीच द्रंद के मामले में, आप एक शिक्षक के रूप में कौन – सी युक्ति का उपयोग करेंगे:

मामले को अपने आप हल करने के लिए छोड़ देंगे
स्कूल प्रधानाचार्य को मामले के बारे में सूचित करेंगे
अपने अधिकार का उपयोग करें और मुद्दे का फैसला करेंगे
बच्चों के बीच संवाद करने में सहज बनायेंगे

उत्तर : बच्चों के बीच संवाद करने में सहज बनायेंगे

प्रश्न – स्कूल / कक्षाओं में स्वास्थ्य वातावरण को बढ़ावा देने के लिए शिक्षकों के गुण और कौशल इस प्रकार है

संवेदनशीलता और देखभाल
संवेदनशीलता और आशंका
संवेदनशीलता और नियंत्रण
सहानुभूति और देखभाल

उत्तर : संवेदनशीलता और देखभाल

प्रश्न – चौकस श्रवण कौशल उपस्थित होने के लिए एक शिक्षक को छात्रों के निम्नलिखित पर ध्यान देने की आवश्यकता होती है:

गैर-मौखिक
 भावव्यवहार और कार्य
सभी
मौखिक अभिव्यक्ति

उत्तर : सभी

प्रश्न – शिक्षक छात्रों को वास्तविक चिंता और रूचि का सम्प्रेषण कर सकते हैं:

आँख से संपर्क करके
उन्हें हमेशा उनका रास्ता देकर
उनके कार्यों पर सवाल उठाकर
उन्हें गतिविधियों में वरीयता देकर

उत्तर : आँख से संपर्क करके

Niahtha MH_M1 Question Answers

निष्ठा
MH_M1

1) राष्ट्रीय पाठ्यचर्या की रूपरेखा के लिए निम्नलिखित में से कौन सा कथन सही है:

सब


2) राम दृश्य हानि वाले छात्र हैं। निम्नलिखित में से कौन सा उसके लिए अभिविन्यास और गतिशीलता प्रशिक्षण के लिए सबसे उपयोगी होगा?

स्कूल भवन के टैक्टिल नक्शे


3) ये सभी UDL प्रिन्सिपल्स EXCEPT हैं

व्यवहार प्रबंधन के कई साधन

4) एक ही विकलांगता वाले दो बच्चे

कक्षा में शिक्षक द्वारा विभिन्न हस्तक्षेप की आवश्यकता हो सकती है


5) विकलांग व्यक्ति अधिनियम, 2016 (RPWD अधिनियम 2016) समावेशी शिक्षा को शिक्षा की एक प्रणाली के रूप में परिभाषित करता है, जहां छात्र बिना किसी विकल्प के:

एक साथ जानें और शिक्षण और सीखने की प्रणाली उपयुक्त रूप से अनुकूलित है


6) एनईपी 2020 में स्कूल शिक्षा के मौजूदा डिजाइन को 10 + 2 से बदलने का प्रस्ताव है:

5 + 3 + 3 + 4


7) निम्नलिखित में से कौन सा कथन पाठ्यक्रम के लिए मान्य नहीं है

यह भारत में विभिन्न स्तरों पर शिक्षा के लिए दृष्टि प्रदान करता है


8) भारत में शिक्षा पर पहली और दूसरी राष्ट्रीय नीतियां वर्ष में तैयार की गईं:

1968 और 1986


9) समावेशी शिक्षा को बढ़ावा देने के लिए निम्नलिखित में से कौन सा महत्वपूर्ण नहीं है:

शिक्षक की सामाजिक-आर्थिक स्थिति


10) बच्चों को मुफ्त और अनिवार्य शिक्षा का अधिकार (RTE) अधिनियम बनाया गया और वर्ष में लागू हुआ:

वर्ष 2009 में अधिनियमित किया गया और अप्रैल 2010 से लागू हुआ

Sunday, 15 November 2020

8th Scholarship syllabus

🌸🍃🌸🍃﷽🍃🌸🍃🌸

               جماعت ہشتم اسکالر شپ
  
  ریاضی کے نصاب میں کل 7 اکائیاں شامل ہیں۔
100 نمبرات کے لیے کل 50 سوالات پوچھے جاتے ہیں۔

 1) اعداد کا علم   ( تین سوالات)
1.1) طبعی اعداد ، مکمل اعداد ، صحیح اعداد ، ناطق اعداد، غیر ناطق اعداد اور حقیقی اعداد
1.2) ناطق اعداد اور ان پر عمل
1.3) جفت اعداد ، طاق اعداد ، مفرد اعداد ، جوڑ مفرد اعداد ، باہم مفرد اعداد ، مرکب اعداد
1.4) جمعی معکوس اور ضربی معکوس
1.5) عددی خط

 2) اعداد پر عمل    ( سات سوالات)
2.1) تقسیم پذیری
2.2) م ذ ا اور م ع ا
2.3) مربع ، جذرالمربع ، مکعب،  جذرالمکعب
2.4) عشری کسریں اور کاروباری کسریں
2.5) قوت نما
2.6) نسبت : تناسب اور تغیر
2.7) اوسط

 3) علم ہندسہ    ( دس سوالات)
3.1) نقطہ ، قطعہ خط ، خط ، شعاع ، مستوی ، زاویے
3.2) متوازی خطوط اور خط تقاطع کی خصوصیات
3.3) دائرہ
3.4) مثلث
3.5) فیثا غورث کا مسئلہ
3.6) ذواربعتہ الاضلاع

 4) مساحت    ( دس سوالات)
4.1) عشری پیمانے
4.2) احاطہ
4.3) رقبہ
4.4) سطح کا رقبہ اور حجم

 5) شماریات    ( تین سوالات)
5.1) میانیہ،  متصل ستونی ترسیم ، دائروی ترسیم
5.2) تقسیمی اور فی صدی ستونی ترسیم

 6) کاروباری ریاضی    ( آٹھ سوالات)
6.1) فی صدی
6.2) مفرد اور مرکب سود
6.3) نفع ، نقصان
6.4) رعایت ،کمیشن اور کٹوتی

 7) الجبرا    ( نو سوالات)
7.1) الجبری عبارت
7.2) دائمی مساویت
7.3) یک متغیری مساوات
7.4) کثیر رکنی

----------------------

Friday, 13 November 2020

SOLUTION

In this question

The required  basic knowledge is , the sum of opposite areas are equal

See proof

the areas of the triangles of same colour are equal

Let the area of the square = 8x

Then

4x=32+16=48
x=12

And

R+x+20=32+16
R+12+20=32+16
R+32=32+16
R=16

دماغ کو ہر عمر میں جوان رکھنے میں مدد دینے والی آسان عادات

   جون 29, 2021 یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جسم چاہے جتنا بھی مضبوط ہو اگر دماغی طور پر کمزور ہو تو دنیا میں آگے بڑھنے یا روشن مستقبل کا تصور ت...